زندہ ممی
(تحریر: ستونت کور )
ٹائٹل سے یہ تحریر آپ کو شاید کوئی ہارر سٹوری یا کسی ہارر فلم کی داستان لگ رہی ہوگی ۔۔۔ تاہم ۔۔۔ یہ ایک جاپانی مذہبی فرقے کی حقیقی رسم ہے جس میں انسان ایک تکلیف دہ، پیچیدہ اور لمبے پراسیس کی بعد زندہ حالت میں ہی حنوط ہو کر ممی کی شکل اختیار کر لیتا ہے ۔
تو بات کرتے ہیں ان عجیب و غریب مذہبی رسومات کی ۔۔۔۔
جاپان کی ویسٹ کوسٹ کے نزدیک دوردراز دشوار گزار جنگل کے بیچوں بیچ "کوہِ یوڈانو" واقعہ ہے ۔ یہ پہاڑ مرکز ہے "شوگینڈو" نامی ایک چھوٹے سے مذہبی فرقے کا جو شنتو، تاؤ مت اور بدھ مت کا ملا جلا روپ ہے ۔
اس مذہب کا آغاز 8ویں صدی میں "اینو گیوجا" نامی ایک پیشوا نے کیا ۔۔۔ اس مذہب کے بنیادی عقائد میں " خود کو تکالیف اور مشقتوں سے گزارتے ہوئے نروان(نجات) کی منزل تلاش کرنا" سب سے اہم مانا جاتا ہے ۔
شوگینڈو مذہب کی سب سے عجیب و غریب رسم sokushinbutsu ہے جس کا مطلب ہے "زندہ بدھا" ۔۔۔ یہ ایک ایسا طریقہ کار ہے جس سے شوگینڈو مذہب کے ماننے والے خود کو زندہ حالت میں ہی حنوط کر لیتے ہیں ۔۔۔ یہاں تک کہ ان کی موت واقعہ ہوجائے ۔
اس پراسیس کے 3 حصے ہیں :
✓ پہلے ایک ہزار دن تک بھکشو صرف چند بیج اور خشک پھل کھا کر گزارہ کرتا ہے ۔۔ اس دوران اس کے جسم سے چربی کا ایک ایک زرہ پگھل کر ختم ہو جاتا ہے ۔
✓ اگلے ایک ہزار دن تک بھکشو محض ایک درخت کی چھال اور جڑیں کھا کر جیتا ہے ۔۔۔ اس دوران اس کا گوشت اور مسلز ختم ہونے لگتے ہیں ۔
✓ اور آخری ایک ہزار دن بھکشو ، اروشی نامی ایک زہریلے پودے کے پتوں کا کاڑھا بنا کر پیتا ہے وہ بھی کوہِ یوڈانو کے ان چشموں سے کہ جن کے پانی میں قدرتی طور پر آرسینک نامی زہریلا مادہ شامل ہے۔۔۔ یہ زہریلی چائے نہ صرف بھکشو کے جسم کو ان جراثیم سے پاک کر دیتی ہے کہ جو آگے چل کر لاش کے ڈی-کمپوز ہونے کا باعث بنتے ہیں بلکہ ساتھ ہی اس کے جسم کو اتنا زہریلا بنا دیتی ہے کہ مرنے کے بعد اسے کیڑے تک نہ کھائیں۔۔۔
آخر میں بھکشو کے معتقدین ایک قبر نما چھوٹا سا کمرہ کھود کر بھکشو کو اس میں ڈال کر تختے برابر کرکے مٹی ڈال دیتے ہیں ۔۔۔ ان تختوں میں محض بانس کی ایک نلی زمین سے باہر نکال دی جاتی ہے تاکہ بھکشو اس قبر نما ہجرے میں مراقبہ کی کیفیت میں اپنی آخری سانسیں لے سکے ۔۔۔ بھکشو کے پاس ایک عدد گھنٹی ہوتی ہے ۔۔۔ جسے وہ روز بجا کر اپنے زندہ ہونے کی اطلاع کرتا ہے ۔۔۔اور۔۔۔ جب گھنٹی بجنا بند ہو جاتی ہے ۔۔۔ تو دیگر بھکشو سمجھ جاتے ہیں کہ اس کی موت واقعہ ہوچکی ہے ۔۔۔ چنانچہ وہ بانس کی نلی کھینچ کر مٹی برابر کردیتے ہیں ۔۔۔ جس کے بعد ایک ہزار دن تک وہ اسی حالت میں رہتا ہے ۔۔۔ اور پھر اس کی قبر کو دوبارہ کھودا جاتا ہے ۔۔۔ اگر تو اس کی لاش حنوط کیفیت میں ملے تو اسے نکال کر نئے، قیمتی کپڑے پہنا کر مندر میں ایک قیمتی مسند پر بٹھا دیا جاتا ہے ۔۔۔ اور اسے ایک "زندہ بدھا" کا اعزاز مل جاتا ہے ، اس کی پوجا پاٹ شروع کردی جاتی ہے ۔۔۔
اور اگر لاش گل سڑ چکی ہو تو اس کی آخری رسومات ادا کرکے اسے دوبارہ دفن کر دیا جاتا ہے ۔۔۔
اپنے عروج کے دور میں سینکڑوں شوگینڈو بھکشوؤں نے sokushinbutsu کی رسم ادا کرنے کی کوشش کی تاہم ان میں سے محض 24 ہی کامیاب ہو پائے اور یہ سب اب جاپان میں مختلف شوگینڈو مندروں میں بطورِ زندہ بدھا، نمائش پر ہیں ۔
1879 میں جاپانی حکومت نے اس رسم پر پابندی عائد کر دی تھی اور اب اسے ادا کرنا غیر قانونی اور جرم تصور کیا جاتا ہے ۔۔۔ تاہم شوگینڈو مذہب کی دیگر رسوم و رواج آج تک جاری ہیں ۔ ہاں۔۔۔ اب اس مذہب کے ماننے والوں کی تعداد محض چند سو ہی رہ گئی ہے !!
0 Comments