How Gaurav Tiwari became a Ghost hunter?

 

ڈارک ہارر سیریز

ریئل اسٹوری نمبر 1

Gaurav Tiwari

The First message



اسے Paranormal چیزوں سے کوئی دلچسپی نہیں تھی۔ وہ تو صرف پائلٹ بننا چاہتا تھا، یہی اس کی زندگی کی سب سے بڑی خواہش تھی اور۔۔۔

جنون بھی۔

لیکن تقدیر کے پاس اس کے لیے کچھ اور ہی پلان تھا۔

ان دنوں وہ فلوریڈا میں تھا، اس اپارٹمنٹ میں وہ اپنے دوستوں کے ساتھ رہتا تھا مگر اس رات وہ سب پارٹی کرنے نکلے ہوئے تھے۔ لیکن وہ نہیں گیا تھا، رات گہری ہورہی تھی اور اسے نیند نے آلیا۔ لیکن جیسے ہی 3:05 منٹ ہوئے، اس کے کان میں کسی نے سرگوشی کی۔

”گورو“۔

اس نے جھٹ سے آنکھیں کھولیں، کمرے میں وہ اکیلا تھا اس لیے کسی اور کے ہونے کا امکان نہیں تھا۔ پھر یہ سرگوشی کیسی تھی؟۔۔۔

تھوڑی دیر سوچنے کے بعد اس نے اسے وہم قرار دے کر آنکھیں موند لیں۔ لیکن اس بار سرگوشی پہلے سے زیادہ واضح تھی۔

”گورو“۔

یہ وہم نہیں ہو سکتا تھا، وہم اتنا حقیقی نہیں ہوتا۔ آواز واضح تھی۔ اس میں بے پناہ درد تھا، تکلیف تھی، جیسے کوئی مدد کے لیے پکار رہا ہو۔ وہ ہڑبڑا کر اٹھ بیٹھا۔

کمرے میں اندھیرا تھا۔ اس نے فوراً لیمپ آن کیا۔

لیکن وہاں اس کے سوا اور کوئی ذی نفس موجود ہی نہیں تھا!

پھر وہ آواز کس کی تھی؟

گورو کے پسینے چھوٹ گئے، گھبراہٹ میں اس نے اپنے دوستوں کو کال کرنے کے لیے موبائل اٹھایا مگر موبائل کی بیٹری بھی ڈاؤن تھی۔ یہ عجیب بات تھی کیونکہ سونے سے پہلے اس نے موبائل کو چارجنگ پر لگایا تھا۔


باہر سے کسی کے چلنے کی آہٹ سنائی دینے لگی۔ پھر یوں لگا کوئی عورت اسے پکار رہی ہو۔

”گورو“۔

”گورو“۔

وہ پریشان ہو گیا۔ وہ رات اس نے جیسے تیسے کر کے اپارٹمنٹ کی لابی میں بیٹھ کر گزاری۔ اس کی ہمت نہیں ہو رہی تھی کہ وہ واپس کمرے میں جا کر سوئے۔


یہ واقعہ آغاز تھا گورو کی زندگی کو ایک نئے راستے کی طرف کھینچنے کے لیے۔۔ جس کے بارے میں نہ اس نے کبھی پلان کیا تھا، نہ اسے اس راستے پر چلنے کی خواہش تھی۔

یہ راستہ ایک اور ہی دنیا کی طرف جاتا تھا، جسے لوگ Paranormal world کہا کرتے تھے۔

اس رات کے بعد

اس رات کے بعد پر اسرار واقعات یوں پیش آنے لگے گویا کسی تسبیح کے دھاگے سے دانے ٹوٹ ٹوٹ کر گر رہے ہوں۔

ایک بار گورو اور اس کے دوست مل کر ڈنر کر رہے تھے، تب اچانک ہی scretching کی آواز آئی۔ جیسے کوئی کھڑکی پر ناخنوں سے کھرچ رہا ہو۔

ان سب نے ڈنر چھوڑ کر ادھر ادھر دیکھا، مگر آواز تیز ہوتی جارہی تھی۔ ان کا خیال تھا کہ شاید کسی نے شرارت کی ہو، مگر ایسے میں کھڑکیوں کے شیشے پر ناخن کھرچنے والے کی شکل تو دکھائی دیتی۔ یہاں پر تو کسی کا وجود تھا نہ چہرہ، نہ پرچھائیں تھی نہ سایہ، بس ایک آواز تھی جو کانوں میں سوراخ کیے دے رہی تھی۔


ان کی گھبراہٹ عروج پر تھی، خوف سے وہ سر سے پیر تک کانپ رہے تھے، آواز تیز ہو رہی تھی، اور تیز۔۔۔۔ اور تیز ۔۔۔۔


پھر اچانک ہی خاموشی چھا گئی، جیسے کچھ ہوا ہی نہ تھا۔


اس واقعے سے ان سب کی گھگھی بندھ گئی، نہ دکھائی دینے والی چیز کا خوف سب سے زیادہ محسوس ہوتا ہے۔ وہ سب سرجوڑ کر بیٹھے تو فوراً ہی یہ اپارٹمنٹ چھوڑنے کا فیصلہ ہوا۔ لیکن اتنی جلدی دوسرا اپارٹمنٹ ملتا بھی تو کیسے؟ مجبوراً انہیں وہیں رہنا پڑا۔


لیکن سب دوستوں نے فیصلہ کیا کہ کوئی بھی اکیلا نہیں رہے گا، سب ایک ساتھ مل کر رہیں گے اور اگر کسی کو کہیں مجبوری میں جانا بھی پڑ جائے تو باقی کے لوگ اپارٹمنٹ میں ہی رہیں گے تاکہ وہ ان دیکھی قوت جو مسلسل انہیں ڈرائے جا رہی تھی، ان میں سے کسی کو اکیلا پا کر نقصان نہ پہنچا سکے۔ یہ فیصلہ خاصا بیوقوفانہ تھا مگر ڈر کا مقابلہ کرنے کے لیے اس وقت بس یہی ایک مناسب آپشن تھا۔


پراسرار عورت کا سایہ

لیکن بعد کے حالات بتاتے ہیں کہ یہ فیصلہ زیادہ دیر پا ثابت نہ ہوا کیونکہ چند دن کے بعد گورو نے وہ دیکھا جس نے اسے paranormal world کی طرف کھنچ آنے پر مجبور کر دیا۔


اس وقت اپارٹمنٹ میں گورو کے سوا اور کوئی نہیں تھا۔


اس کے سب دوست باہر گئے ہوئے تھے اور اس وقت وہ بالکل اکیلا تھا۔ اس تنہائی کو محسوس کرتے ہوئے وہ یونہی ادھر ادھر ٹہل رہا تھا جب اسے محسوس ہوا کہ کوئی اسے دیکھ رہا ہے۔


اس نے سر اٹھا کر دیکھا، ادھر ادھر نظر دوڑائی اور پھر وہ کسی پتھر کے بت کی طرح جم گیا۔


سامنے کھڑکی میں کوئی موجود تھا۔۔۔!


ایک عورت کھڑکی میں کھڑی بڑی دلجمعی سے اسے گھور رہی تھی۔ اس کی آنکھوں کی پلکیں اور پتلیاں بالکل ساکت تھیں جیسے وہ کوئی سنگی مجسمہ ہو۔ اس کے دیکھنے کا انداز اس قدر وحشت ناک تھا کہ دہشت سے 23 سال کے گورو کے رونگٹے کھڑے ہو گئے۔


وہ خوف سے بت بنا کھڑا اس کی طرف دیکھتا رہا۔ کچھ دیر بعد وہ عورت غائب ہوگئی، یہی واقعہ تھا جو اسے Paranormal world کی طرف کھینچ لایا اور وہ ایک Ghost hunter بن گیا۔


جاری ہے۔


آپ کو یہ نئی سیریز کیسی لگی؟ کمنٹ میں بتانا نہ بھولیں۔

Post a Comment

0 Comments