Top of the world's Most Notorious Serial Killers

Top of the world's Most Notorious Serial Killers

www.darkcasefiles.pro
Photo by Donald Tong: https://www.pexels.com

مجرموں میں سب سے خطرناک مجرمSerial killers ہیں۔ یہ عجیب بات ہے کہ بعض لوگوں کو ایک کے بعد ایک murder کرتے ہوئے بہت مزہ آتا ہے۔ ان کو ایک لت لگ جاتی ہے Crime اور Killing کی۔ ایسے لوگوں کو serial killers کہا جاتا ہے۔ ان Serial killers کی Psychology بھی بڑی عجیب ہوتی ہے۔ لیکن اس وقت میں Serial killer's psychology کی بجائے بات کروں گی ان History's Most Notorious Seril Killers کی، جن کی دہشت نے آج بھی ان کا نام زندہ رکھا ہے۔

7: Jack the Ripper

یہ 1888 کی بات ہے۔ London کے Whitechapel district میں ایک کے بعد ایک 5 خواتین کا murder ہوگیا۔ یہ پانچوں عورتیں عصمت فروش تھیں، سب سے خوفناک بات یہ تھی کہ ان پانچوں کے جسم بری طرح مسخ کردیے گئے تھے۔ کٹے ہوئے اعضاء اور مسخ شدہ جسموں نے پولیس کو یہ سوچنے پر مجبور کردیا کہ killer کوئی قصائی یا سرجن ہے، یا کوئی ایسا شخص ہے جسے کاٹ پیٹ کے کام میں مہارت حاصل ہے۔ اس سلسلے میں بہت سے مشکوک لوگوں کو گرفتار کیا گیا۔ مگر ان میں سے کسی پر بھی الزام ثابت نہ ہوسکا، یوں Jack the Ripper کے نام سے مشہور یہ کیس ایک معمہ بن کر رہ گیا اور قاتل کا نام بھی ہمیشہ کے لیے ایک سربستہ راز بن کر رہ گیا۔

6:Jeffrey Dahmer

اس کے بعد باری ہے The Milwaukee monster کی۔۔ جی ہاں، صحیح پہچانا۔ یہ Jeffrey Dahmer تھا جس کے جرائم میں صرف killing ہی نہیں تھی۔ بلکہ وہ ایک Cannibal بھی تھا۔ 1978 میں 18 سال کی عمر میں اس نے پہلا Murder کیا، اور اس کے بعد اس نے 1978 سے 1991 تک لوگوں کو موت کے گھاٹ اتارا۔ وہ اپنے وکٹمز کی ڈیڈ باڈیز کا گوشت فریج میں رکھ لیتا اور گاہے بگاہے کسی بکرے کی ران کی طرح بھون کر کھاتا رہتا تھا۔ بچے کھچے اعضا میں سے کوئی ایک وہ اپنے پاس نشانی کے طور پر رکھتا اور باقی کو ایک تیزاب کے ڈرم میں ڈال کر ثبوت مٹا دیتا۔ آخرکار 1991 میں وہ پکڑا گیا اور کورٹ نے اسے 15 عمر قید ( 957 سال) کی سزا سنادی۔ مگر 1994 میں اس کے ساتھی قیدی Christopher scarver نے جیل کے اندر ہی اسے ماردیا۔

5:Harold Shipman

ڈاکٹر کو مسیحا کہا جاتا ہے کیونکہ وہ اپنے مریضوں کی جانیں بچاتے ہیں۔ لیکن Harold Shipman جو بعد میں Dr.Death کے نام سے مشہور ہوا، کوئی مسیحا نہیں بلکہ ایک خطرناک serial killer تھا۔ کہا جاتا ہے کہ 1972 سے 1998 تک کے عرصے میں اس نے دس یا بیس نہیں، بلکہ 250 مریضوں کی جان لی تھی۔ ڈاکٹر Harold Shipman۔ Greater Manchester, England میں دو مختلف جگہوں پر کام کرتا تھا، اس کے شکار بننے والے لوگوں میں اکثریت عورتوں کی تھی جو اس کے پاس علاج کے لیے ایڈمٹ ہوتی تھیں اور پھر مرجاتی تھیں۔ اس کے جرائم کا پول تب کھلا جب ایک 81 سال کی بوڑھی عورت اس کے وزٹ کرنے کے فورا بعد مر گئی اور بعد میں ڈاکٹر Shipman نے اس کی Autopsy کو بھی غیر ضروری قرار دے کر روک لیا۔ گھر والوں کو شک ہوا تو انہوں نے قانون سے رابطہ کیا یوں Dr.death گرفتار ہوگیا۔ Investigation سے ثابت ہوا کہ اس نے اس عورت کے علاوہ 250 افراد کی جان لی ہے۔ کورٹ نے سن 2000 میں اسے عمر قید کی سزا سنائی لیکن اس نے جیل میں ہی خود کو ختم کردیا۔

4: John Wayne Gacy

دنیا کے Notorious serial killers کی بات کی جائے تو John Wayne Gacy کو ہم کیسے بھول سکتے ہیں؟ بظاہر ایک عام سے مسخرے اور construction worker کے اندر کتنا خطرناک انسان چھپا ہوا تھا، کسی کو 1978 تک اس کا شبہ بھی نہ ہوا۔ 1978 میں پولیس کو ایک گمشدہ لڑکے کی تلاش کرنے کا کام کرنا پڑا جو اپنی گمشدگی سے پہلے آخری بار John Wayne Gacy کے ساتھ دیکھا گیا تھا۔ پولیس نے جب شک کی بنا پر اس کے گھر کی تلاشی لی تو اس کے گھر کے نیچے انہیں بدبو سے بھری ایک چھوٹی سی جگہ پر 30 لاشیں ملیں۔ اس پر 33 نوعمر لڑکوں اور بچوں کو قتل کرنے کا مقدمہ درج ہوا اور 1994 میں اسے سزائے موت دے دی گئی۔

3: H.H. Holmes

انسان بھی عجیب مخلوق ہے! اذیت پسندی پہ اترے تو اس کا کوئی ثانی نہیں، اب 1893 کے Chicago کے اس Serial killer کی مثال ہی لے لیجیے۔ ایک ہوٹل کی خوبصورت تین منزلہ عمارت کا مالک H.H. Holmes بظاہر ایک نارمل انسان دکھائی دیتا تھا۔ مگر اپنے ہوٹل میں اس نے ایسے کئی خفیہ دروازے، ٹریپ ڈور، اور اذیت رسانی کے آلات لگا رکھے تھے جن سے وہ اپنے وکٹمز کو انتہائی درجے کی خوفناک اذیتیں دے دے کر مارڈالتا تھا۔ اس کے علاوہ وہ insurance scams بھی کرتا تھا، اس کے جرائم کا پردہ اس کے ایک پارٹنر نے ہی فاش کیا تھا، اسے 30 افراد کی جان لینے کے جرم میں 1896 میں پھانسی کی سزا دی گئی۔

2: Pedro Lopez

دنیا میں اپنی برائیوں کے بل بوتے پر نام کمانے والوں میں ایک نام Pedro Lopez کا بھی ہے۔ یہ سنکی قاتل “Monster of the Andes” کے نام سے بھی مشہور ہے۔ اس کے کھاتے میں دس یا بیس نہیں، بلکہ پورے تین سو قتل ہیں۔ اس کے کالے کرتوتوں کی وجہ سے پولیس نے سال 1980 میں اسے گرفتار کر لیا۔ گرفتاری کے بعد اس نے اعتراف کیا کہ اس کے ہاتھوں مرنے والی عورتوں میں Ecuador کی 110 عورتیں ہیں اور Colombia اور Peru سے تعلق رکھنے والی عورتوں کی تعداد 240 ہے۔ اسے 20 سال کی سزا دے دی گئی مگر جیل میں اچھے رویے کی وجہ سے اسے 1998 میں رہا کردیا گیا۔ جس کے بعد وہ گمنامی کے اندھیروں میں روپوش ہو گیا۔

1: Ted Bundy

حسن جان لیوا ہوتا ہے! بجا۔۔۔! مگر حسن اتنا سفاک بھی ہوسکتا ہے یہ شاید آپ کے وہم و گمان میں بھی نہ ہو۔۔ بات ہو رہی ہے Ted Bundy کی جسے اگر ہم حسین قاتل کہیں تو بھی غلط نہیں ہوگا۔ اپنی وجاہت کے بل بوتے پر جلد ہی عورتوں کی توجہ کھینچنے والا یہ قاتل US کا شیطان تھا۔ یہ تو کوئی نہیں جانتا کہ اس نے کتنی جانیں لیں؟ لیکن اس کا نشانہ ہمیشہ عورتیں ہی بنتی تھیں۔ اس نے کئی ریپ بھی کیے، وہ دو سے تین بار گرفتار بھی ہوا اور دو بار بھاگنے کے بعد 1989 میں اسے سزا دے دی گئی۔

اج کی لسٹ یہیں ختم ہوتی ہے۔ اگر آپ ان سب serial killers کے بارے میں تفصیلی مواد پڑھنا چاہتے ہیں تو کمنٹ میں بتائیں۔



Post a Comment

0 Comments