Anjan Buzrig Urdu horror short story

ان جان بزرگ

https://www.darkcasefiles.pro/2023/09/Anjan Buzrig Urdu horror short story.html

تحریر:سحر سلیم حسن

مجھے پڑھائی سے سخت نفرت تھی مگر میرے والد صاحب مجھے زبردستی پڑھانا چاہتے تھے ۔ وہ ایک ریڑھی چلاتے تھے ، مگر بچپن سے ہی ان کی خواہش تھی کہ وہ ایک حافظ اور عالم بنیں ۔ مگر گھر کے دگرگوں حالات کے باعث انہیں اپنا خواب نوچ کر پھینکنا پڑا ۔ وہ پندرہ سال کی عمر سے ریڑھی چلاتے رہے تھے ۔ وہ خود تو نہ پڑھ سکے ، لیکن میری پیدائش کے بعد انہوں نے یہ خواب مجھے پڑھا کر پورا کرنا چاہا ۔ لیکن مجھے پڑھائی سے کوئی دل چسپی نہیں تھی اور میں اکثر وقت مدرسے سے بھاگ جاتا تھا ۔

ایک دن اسی طرح بھاگ کر میں اپنے دوست کے ہاں جا رہا تھا کہ سامنے سے ابا آتے نظر آئے۔ میری جان نکل گئی کہ اب میری خیر نہیں ، میں مدرسے کے پیچھے بنی عمارت میں چھپ گیا ۔ اچانک ہی میں نے محسوس کیا کہ وہاں پر کوئی اور بھی ہے ۔ گردن موڑ کر پیچھے دیکھا تو وہاں مجھے ایک بزرگ نظر آئے جن کی آنکھیں نیلی تھیں ۔ یہ کوئی بڑی بات نہیں تھی، لیکن مجھے جانے کیا  ہوا، میں پتھر کے بت کی طرح ساکت رہ کر انہیں دیکھے گیا۔انہوں نے ہلکے سے ایک چپت میرے کندھے پر مار کر کہا ۔ ” آج کے بعد مت بھاگنا “۔ ان کی آنکھوں میں جانے کیا تھا کہ میں دہشت زدہ ہوگیا، اور میرا خوف تب سوا ہوگیا جب میں نے اچانک ہی انہیں غائب ہوتے دیکھا۔ پل بھر میں، میں پسینے سے شرابور کانپتا ہوا وہاں سے نکل کر سیدھا مدرسے گیا اور دوبارہ کبھی نہیں بھاگا۔


Post a Comment

0 Comments